Al_quran Surah Najam Ayah 38

(اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰى)

کہ کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسری کا بوجھ نہیں اٹھائے گی۔} اس آیت سے اللہ تعالیٰ نے وہ مضمون بیان فرمایا ہے جو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی کتاب اور حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے صحیفوں میں ذکر فرمایا گیا تھا،چنانچہ ارشاد فرمایا :وہ بات یہ ہے کہ کوئی بوجھ اٹھانے والی جان دوسری جان کا بوجھ نہیں اٹھائے گی اور کوئی دوسرے کے گناہ پر پکڑا نہیں جائے گا۔اس میں اس شخص کے قول کوباطل کر دیاگیا ہے جو ولید بن مغیرہ کے عذاب کا ذمہ دار بنا تھا اور اس کے گناہ اپنے ذمے لینے کو کہتا تھا۔۔

حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا کہ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے زمانے سے پہلے لوگ آدمی کو دوسرے کے گناہ پر بھی پکڑ لیتے تھے، اگر کسی نے کسی کو قتل کیا ہوتا تو اس قاتل کی بجائے اس کے بیٹے یا بھائی یا بیوی یا غلام کو قتل کردیتے تھے۔جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا زمانہ آیا تو آپ نے اس کی ممانعت فرمائی اوران تک اللہ تعالیٰ کا یہ حکم پہنچایا کہ کوئی کسی کے گناہوں کے بوجھ کی وجہ سے پکڑ انہیں جائے گا۔( خازن، النجم، تحت الآیۃ: ۳۸، ۴ / ۱۹۹)

Tags:

No Responses

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *