اور تمہارا رب جانتا ہے جو ان کے سینوں میں چھپا ہے اور جو ظاہر کرتے ہیں ۔
{وَ رَبُّكَ یَعْلَمُ: اور تمہارا رب جانتا ہے۔} ارشاد فرمایاکہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کا رب ان کے کفر اوران کی آپ سے عداوت کو جانتا ہے جسے یہ لوگ اپنے سینوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور ان کی وہ باتیں بھی جانتا ہے جو یہ اپنی زبانوں سے ظاہر کرتے ہیں جیسے آپ کی نبوت پر اعتراض کرنا اور قرآن پاک کو جھٹلانا۔ (روح البیان، القصص، تحت الآیۃ: ۶۹، ۶ / ۴۲۵، جلالین، القصص، تحت الآیۃ: ۶۹، ص۳۳۳، ملتقطاً)اور جب اللہ تعالیٰ ان کے باطن اور ظاہر کو جانتا ہے تو وہی انہیں ان کی حرکتوں کی سزا دے گا۔
No Responses